عیدوں کی عید، عیدمیلادالنبی ﷺرسول اﷲ ﷺ کی آمد



موسمِ بہار کی ایک دل آویز اور نورانی صبح تھی۔ ماہِ ربیع الاوّل کی بارہویں تاریخ دو شنبہ (پیر)کی مبارک صبح تھی،جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کاچاند۔یعنی حضرت عبداللہؓ کے مبارک گھر میں حضرت بی بی آمنہ ؓکے بطن اطہر سے تاج دارِ عرب وعجم، محسن کائنات، روحِ کائنات، سیّدالانبیا والمرسلین، تاج دارِ ختمِ نبوت پیغمبر انقلاب حضرت محمدمصطفیٰ ؐ اس بزم ِ عالم میں جلوہ گر ہوئے۔ آمدِ مصطفیٰؐسے ہر طرف نُور پھیل گیا …ہر جانب روشنی چھا گئی… ہر سمت اُجالا ہو گیا … چہار سُو توحیداور رسالت کے چاند جگمگانے لگے…آپؐ آئے تو سارے جہاں کونورِ نبوت اور شمع رسالت سے روشن ومنور کردیا… جس سے کائنات ِ ارض وسماء کا کونا کونا بقعۂ نور بن گیا۔ جس سُہانی گھڑی چمکا طیبہ کاچاند اُس دِل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام عید کا معنی اور مفہوم بیان کر تے ہوئے امام راغب اصفہانی (متوفی 502ھ) ر قم طراز ہیں کہ ’’عید‘‘ لغت کے اعتبارسے’’ اُس دن کو کہتے ہیں کہ جو بار بار لوٹ کر آئے‘‘ اور اصطلاحِ شریعت میں عید الفطر اور عید الا ضحی کو کہتے ہیں اور یہ دن شر یعت میںخوشی منانے کے لیے مقرر کیا گیاہے۔(المفردات) علامہ غلام رسول سعیدی کے الفاظ میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ شر عی اور اصطلا حی عیدیں تو صرف عید الفطر اور عید الا ضحی ہیں اور یوم عر فہ اور یوم جمعہ عر فاً عید ہیںاور جس دن کوئی نعمت اور خوشی حاصل ہو، وہ بھی عر فاًعید کا دن ہے اور تمام نعمتوں کی اصل سیّد نا محمد مصطفی ﷺ کی ذات گرامی ہے۔سو جس دن یہ عظیم نعمت حاصل ہوئی۔ وہ تمام عیدوں سے بڑھ کر عید ہے اور یہ بھی عر فاً عید ہے، شرعاً عید نہیں ہے۔ اس لیے مسلمان ہمیشہ سے اپنے نبی کریمﷺ کی ولادت کے دن یعنی بارہ ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ مناتے ہیں۔(تفسیر تبیان القرآن،جلد3) میلادُ النبی ﷺ…’’حضور نبی کریمﷺ کی ولادت باسعادت کا دن‘‘۔ عید اور خوشی کا یہ دن مسلمانوں کا عظیم تہوار ہے،جو سال کے بارہ مہینوں میں بالعموم اورماہ ِ ربیع الاوّل میں بالخصوص اوربارہ ربیع الاوّل کو خصوصاً انتہائی عقیدت ومحبت، جوش وخروش اور ذوق وشوق کے ساتھ منایاجاتا ہے اور اس دن خصوصی اجتماعات اور دینی محافل کااہتمام کیاجاتا ہے، جن میں حضور سیّد عالمؐ کی ولادت مبارکہ، آپ ؐ کی سیرت طیبہ،آپؐ کے خصائص وشمائل ، آپ ؐکے معجزات اور آپ ؐ کی عظمت وفضائل بیان کیے جا تے ہیں اور آپؐ کی بارگاہ میں بہ کثرت درودشریف، نعتیں اورصلوٰۃ وسلام کا نذرانہ پیش کیا جاتاہے اور فقیروں اور مسکینوں میں کھانا وغیرہ تقسیم کیا جاتاہے، ان محافل کو عرفِ عام میں ’’میلاد‘‘ کے نام سے موسوم کیا جاتاہے۔


Sponsored Links